﷽
توحید کے مخالف اُمور- شرک
شرک کی دو اقسام ہیں۔ 1 شرکِ اکبر جو دین سے خارج کر دیتا ہے۔
2 شرکِ اصغر جو توحید کی کاملیت میں نقص پیدا کرتا ہے۔
عبادات میں سے کسی بھی عبادت کو غیر اللہ کیلئے انجام دینا شرک اکبر ہے۔ فرمانِ الٰہی ہے:
اِنَّ اﷲَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَاؓءُ (النسا: )
بے شک اللہ تعالیٰ شرک کو معاف نہیں کرے گا، اور اس کے علاوہ ہر گناہ جسے وہ چاہے بخش دے گا۔
شرکِ اکبر کی اقسام درج ذیل ہیں:
1 دعاء میں شرک کرنا۔ جب لوگ کشتی میں سوار ہوتے ہیں (اور وہ بھنور میں پھنس جاتی ہے) تو خالص ہو کر صرف اللہ تعالیٰ کو پکارتے ہیں اور جب (اللہ) انہیں خشکی کی طرف نجات دے دیتا ہے تو پھر وہ شرک کرنے لگتے ہیں۔ (سورۃ العنکبوت: )۔
2 نیت، ارادے اور مقصد میں شرک کرنا۔
مَنْ کَانَ یُرِیْدُ الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا وَزِیْنَتَھَا نُوَفِّ اِلَیْھِمْ اَعْمَالَھُمْ فِیْھَا وَ ھُمْ فِیْھَا لَا یُبْخَسُوْن (سورہ ہود: )
جو شخص دنیا کی زندگی اوراس کی زیب و زینت چاہتا ہے تو ہم اس کے اعمال کا بدلہ دنیا میں ہی دیں گے اور کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔
فرمانِ الٰہی ہے: ’’یہ وہ لوگ ہیں جن کے لئے آخرت میں سوائے جہنم کے کچھ بھی نہیں ہے۔ ان کا ہر کام ضائع ہو گیا اور ہر عمل باطل ٹھہرا۔ (سورہ ہود: )۔
3 اطاعت میں شرک کرنا: ’’ان (یہود و نصاریٰ) نے اللہ تعالیٰ کے علاوہ اپنے علما اور راہبوں کو رب بنایا ہوا تھا۔ (سورہ توبہ: )۔
… محبت میں شرک کرنا: فرمانِ الٰہی ہے: ’’کچھ لوگ ایسے ہیں جنہوں نے اللہ کے علاوہ لوگوں کو شریک بنایا ہے۔ یہ ان سے اللہ تعالیٰ کی محبت جیسی محبت کرتے ہیں، اور ایمان والے تو صرف اللہ تعالیٰ سے شدید محبت کرتے ہیں‘‘۔ (سورہ بقرہ۔
شرکِ اصغر
شرک کی یہ ایسی قسم ہے جو شرک اکبر کی طرف لے جانے کا وسیلہ ہے۔ جیسا کہ ریاکاری کرنا۔ مثال کے طور پر ایک شخص کسی کو یوں کہے: ’’جو اللہ چاہے اور آپ چاہیں‘‘۔ وغیرہ۔ یا نماز تو مکمل طور پر اللہ تعالیٰ کے لئے پڑھی لیکن جب کسی نے دیکھا تو نماز کے کسی ایک رُکن کو تھوڑا سا لمبا کیا اور خوب سنوار کر ادا کیا کیونکہ کوئی دیکھ رہا ہے۔ چنانچہ یہ بھی شرکِ اصغر ہے۔
2 شرکِ اصغر جو توحید کی کاملیت میں نقص پیدا کرتا ہے۔
عبادات میں سے کسی بھی عبادت کو غیر اللہ کیلئے انجام دینا شرک اکبر ہے۔ فرمانِ الٰہی ہے:
اِنَّ اﷲَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَاؓءُ (النسا: )
بے شک اللہ تعالیٰ شرک کو معاف نہیں کرے گا، اور اس کے علاوہ ہر گناہ جسے وہ چاہے بخش دے گا۔
شرکِ اکبر کی اقسام درج ذیل ہیں:
1 دعاء میں شرک کرنا۔ جب لوگ کشتی میں سوار ہوتے ہیں (اور وہ بھنور میں پھنس جاتی ہے) تو خالص ہو کر صرف اللہ تعالیٰ کو پکارتے ہیں اور جب (اللہ) انہیں خشکی کی طرف نجات دے دیتا ہے تو پھر وہ شرک کرنے لگتے ہیں۔ (سورۃ العنکبوت: )۔
2 نیت، ارادے اور مقصد میں شرک کرنا۔
مَنْ کَانَ یُرِیْدُ الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا وَزِیْنَتَھَا نُوَفِّ اِلَیْھِمْ اَعْمَالَھُمْ فِیْھَا وَ ھُمْ فِیْھَا لَا یُبْخَسُوْن (سورہ ہود: )
جو شخص دنیا کی زندگی اوراس کی زیب و زینت چاہتا ہے تو ہم اس کے اعمال کا بدلہ دنیا میں ہی دیں گے اور کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔
فرمانِ الٰہی ہے: ’’یہ وہ لوگ ہیں جن کے لئے آخرت میں سوائے جہنم کے کچھ بھی نہیں ہے۔ ان کا ہر کام ضائع ہو گیا اور ہر عمل باطل ٹھہرا۔ (سورہ ہود: )۔
3 اطاعت میں شرک کرنا: ’’ان (یہود و نصاریٰ) نے اللہ تعالیٰ کے علاوہ اپنے علما اور راہبوں کو رب بنایا ہوا تھا۔ (سورہ توبہ: )۔
… محبت میں شرک کرنا: فرمانِ الٰہی ہے: ’’کچھ لوگ ایسے ہیں جنہوں نے اللہ کے علاوہ لوگوں کو شریک بنایا ہے۔ یہ ان سے اللہ تعالیٰ کی محبت جیسی محبت کرتے ہیں، اور ایمان والے تو صرف اللہ تعالیٰ سے شدید محبت کرتے ہیں‘‘۔ (سورہ بقرہ۔
شرکِ اصغر
شرک کی یہ ایسی قسم ہے جو شرک اکبر کی طرف لے جانے کا وسیلہ ہے۔ جیسا کہ ریاکاری کرنا۔ مثال کے طور پر ایک شخص کسی کو یوں کہے: ’’جو اللہ چاہے اور آپ چاہیں‘‘۔ وغیرہ۔ یا نماز تو مکمل طور پر اللہ تعالیٰ کے لئے پڑھی لیکن جب کسی نے دیکھا تو نماز کے کسی ایک رُکن کو تھوڑا سا لمبا کیا اور خوب سنوار کر ادا کیا کیونکہ کوئی دیکھ رہا ہے۔ چنانچہ یہ بھی شرکِ اصغر ہے۔
No comments:
Post a Comment